Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 12
Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 12
"آپ کو شرم نہیں آتی ایک نامحرم کو یوں تنہائی میں ملتے اس کا ہاتھ پکڑتے..."
وہ پهنکارتا عیشال خان کو پل بهر میں زمین پر پٹخ گیا تها
"شش-شیر خان ہمارا وہ مطلب نہیں تها..."
وہ اس کی نظروں سے ڈر کر بولی
"آپ کا جو مطلب تها وہ میں آپ کو اچهے سے سمجهاتا ہوں یہ بهی سمجهاتا ہوں کہ کسی سے تنہائی میں ملنے اس کے قریب آنے کا کیا انجام ہوتا ہے..."
وہ بالکل اس کے قریب ہوتے ہوئے بولا تو عیشال کا سانس رکا تها
"کک-کیا مطلب....؟"
وہ گهبرا کر بولی
"زیادہ شوق ہے تنہائی میں کسی نامحرم سے ملنے کا تو آپ کا شوق پورا کرتا ہوں لیٹس گو بےبی..."
اس کا ہاتھ پکڑتا اپنے ساتھ گهسیٹتے ہوئے بولا وہ گڑبڑائی تهی
"شیر خان پلیز کک-کیا کررہے ہیں چهوڑیں..."
وہ اردگرد دیکهتے دبی دبی سی بولی دوپٹہ سر سے سرک چکا تها کہ شیر خان ان سنی کرتا اسی کے کمرے میں لاکر چهوڑا اور دروازہ لاک کیا تها
"شش-شیر خان..."
وہ اس کے ارادوں سے خوفزدہ ہوئی تهی
شیر خان نے اس کی جانب قدم بڑهاتے واسکٹ اتار کر پهینکی تهی عیشال بهی پیچهے کو قدم لے رہی تهی کہ بیڈ سے اٹک کر پیچهے کو گری بیڈ پر گری تهی
"پلیز شیر خان ہوش سے کام لیں..."
وہ بہت گهبرا رہی تهی شیر خان نے قمیض کے اوپری بٹن کهولے تهے اس سے پہلے وہ اٹهتی شیر خان بیڈ پر دوبارہ گراتا اس کے دونوں ہاتهوں کو اپنے ایک ہاتھ میں دبوچا تها اور دوسرے ہاتھ سے اس کا دوپٹہ نکالا تها وہ گم سم سی شیر خان کو دیکهنے لگی آنسووں آنکهوں سے خود پهسل رہے تهے
"نن-نہیں...."
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇