Hum Raaz Novel By Liyana Malik Chapter 11
Hum Raaz Novel By Liyana Malik Chapter 11
"ک۔کیا ہوا "
وہ اس قدر چیختی چنگارھتی آواز پہ لمحہ کے ہزاروے سیکنڈ میں ہی ہربڑا کے اٹھ بیٹھا تھا اور اسکو اپنے پہلو میں دیکھ کر اسے جھٹکا لگا تھا ۔
وہ شروع دن سے ہی صوفے پہ سوتی تھی جبکہ وہ خود بیڈ پہ ، اور آج کے بعد تو ویسے ہی وہ اس چھپ رہی تھی ، اسکے ساتھ بیٹھنے کو بھی روادار نہیں تھی مگر اب ایکدم سے اسکے اپنے ہی پہلو میں ، وہ اس بات کو ہضم نہیں کرپایا تھا۔۔
"کیا ہوا لیلک"
"ٹھیک ہو تم؟"
وہ بے اختیاری میں بغور اسے دیکھتا اسکے قریب ہوا تھا اور کہنی کے بل اس پہ جھکا تھا ۔ اسکے ہچکیاں لیتے وجود کو وہ کیسے نظر انداز کرسکتا تھا۔لہجے میں بھرپور اپنائیت بھرے وہ نرمی سے پوچھ رہا تھا۔
"و۔۔وہ۔۔۔ی۔۔یہ باد۔۔بادل"
"اسکے لہجے میں کپکپاہٹ صاف واضح تھی جبکہ کپکپاتے ہاتھ سے اسنے اسکا اشارہ کھڑکی کی طرف کروایا تھا۔وہ لمحہ بھر میں ہی ساری سٹویشن سمجھ گیا تھا۔
"ڈر لگ رہا ہے" وہ اسکے پسینے سے بھیگے چہرے کو دیکھتا مزید اسکے قریب ہوا تھا اور اپنا گرم ہاتھ اسکے ایک گال پہ رکھ کے پوچھا گیا تھا۔وہ سر اثبات میں ہلا کر مزید رونے لگی تھی جبکہ آرزم کے لیے وہ اپنے وجود سے بے خبر اسکے لیے سراپہ امتحان بنی ہوئی تھی۔ وہ رات کے اس پہر بھی اتنی حسین لگ رہی تھی کہ نظر اسکے شفاف چہرے سے پھسلتی جارہی تھی۔
وہ اسکے جواب پر سیدھا ہو کر بیٹھا تھا اور بیڈ سے اترنے لگا تھا جب لیلک نے اپنا کپکپاتا سردی سے یخ ٹھنڈا ہاتھ اسکے ہاتھ پہ رکھا تھا۔وہ سوالیہ نظروں سے اسکے جانب دیکھنے لگا تھا۔
"م۔۔مت جائیں۔۔پ۔۔پلیز"وہ التجائی نظروں سے اسے دیکھتی کپکپاتے لہجے میں بولی تھی۔لیکن وہ اسکا ہاتھ ہٹا کر بیڈ سے اتر گیا تھا جبکہ لیلک اسکی بے رخی پر زورو شور سے رونے لگی تھی ، ناقدری اور کم مائیگی کے احساس نے اسے د
اسنے کھڑکی پہ دراز پردے ڈالے تھے کہ کمرے میں مزید اندھیرہ ہوگیا تھا مگر اب آسمان پہ کڑکنے والی لائٹ قطع کمرے میں نہیں آسکتی تھی ۔ اب وہ اسکے سرہانے بیٹھا اسکے سائیڈ ٹیبل کی لیمپ آن کردی تھی جس سے کمرے میں مدھم نیلگی روشنی پھیل چکی تھی۔اور کمبل اٹھا کر اسکے ڈوپٹے سے بے نیاز وجود پہ اچھے سے ڈالا تھا کہ صرف اسکا چہرہ ہی باہر رہ گیا تھا۔
"اب سوجاو "اس پہ کمبل ڈالنے کے بعد وہ اپنی سائیڈ جا کر لیٹ گیا تھا ، صبح یونی بھی جانا تھا ۔وقت دو سے اوپر ہوچکا تھا۔نیند کی اسے بھی اشد ضرورت تھی۔
"آ۔۔رزم پلیز"
وہ اسکی طرف کروٹ لے کر اپنا ہاتھ اسکے بھاری کندھے پہ رکھتی منت بھرے لہجے میں بولی تھی۔اس وقت اسے اسکی ضرورت تھی ، جب بھی کبھی ایسا موسم ہوتا تھا تو آمنہ بی یا اسکے بابا اسے ہمیشہ اسے اپنی آغوش میں چھپا لیتے تھے۔
"وائے لیلک"
"کیوں مجھے مشکل میں ڈال رہی ہو"
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
پچھلی اقساط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇
ناول پڑھنے کے بعد ویب کومنٹ بوکس میں اپنا تبصرہ پوسٹ کریں اور بتائیے آپ کو ناول
کیسا لگا ۔ شکریہ