Ramz E Junoon Romantic Novel By Hooria Fatima
Ramz E Junoon Romantic Novel By Hooria Fatima
"سائیں سرکار دروازہ کھول دیں ۔۔۔۔میں ماں بن کر نہیں ایک عام بندی بن کر سوال کر رہی ہوں ۔۔۔۔دیکھیں وہ بھوک سے ٹرپ رہی ہے "
عاجزانہ انداز میں رحم کی بھیک مانگ رہی تھی وہ بھی اپنے بیٹے سے جو کسی قسم کے رحم کے موڈ میں نہیں تھا
"میری زندگی کا تماشا بنایا ہے آپ سب نے ۔۔۔۔۔۔مجھے کوڑیوں کے بھاؤ بیچا ہے ۔۔۔میری تکلیف نظر کیوں نہیں آرہی آپ لوگوں کو "
کب سے اندر سموئے غُصہ کو لفظوں کے تیر میں باہر نکال رہا تھا
"اُس کا کیا گناہ ہے سائیں ۔۔۔۔۔وہ تو آپ سب کے درمیان موہرا بنی ہوئی ہے ۔۔۔وہ نیم پاگل ہے "
آخر میں اپنے بڑی سی سندھی چادر سے آنسو صاف کیے اور اپنے بیٹے کی طرف دیکھا جو اب شان سے صوفے سے کھڑا ہوا تھا اور پھر ایک نظر کمرے کی طرف دیکھا یہاں سے ڈری سہمی سی چیخیں سنائی دے رہیں تھیں
"وہ پاگل بنا رہی ہے سب کو ۔۔۔۔۔۔اذیت دے رہی ہے ۔۔۔مجھے میرے فیصلوں کی سزا دے رہی ہے ۔۔۔۔۔کیوں سمجھ نہیں رہے آپ لوگ "
اپنی کنپٹی سہلائی اور حقارت سے بند دروازہ کی طرف دیکھا
"سائیں آہ نہیں لیتے ایسے اللہ لوگوں کی ۔۔۔۔۔"
آخر میں خالص پاکستانی فقرہ بول کر اُسے سوچ میں ڈال گئی
"اگر وہ اللہ لوگ ہے۔۔۔ تو اللہ لوگ کیسے ہوتے ہوں گے "
ذہن میں اُسکی تھوڑی دیر پہلے والی حرکت آئی تو ہاتھ میں پہنی ہوئی انگوٹھی کو دائیں بائیں ہلانے لگا
لیکن اب سامنے کمرے سے آوازیں اچانک سے آنا بند ہوگئی تھی