Ranj By Hina Irshad
Ranj By Hina Irshad
رنج کیوں ہوگا تیرے لہجے کا
تیرے بد ظن ہونے کا
تم میری دنیا ہو
اور اس دنیا میں سب ہونا ممکن ہے
غم تو مجھے بچھڑنے کا بھی نہیں
ہوتا یہاں کچھ بھی ناممکن نہیں
جو ہوتا ہے جینے کے لیے حاصل
ہوتا وہی ہے اکثر لاحاصل بھی
از حناء ارشاد
🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀🥀
میں نے اکثر سنا ہے کہ جب ہمارے پاس مخلص بہت سے رشتے ہوں تو ہمیں کسی ایک کی نفرت یا بیزاریت سے فرق نہیں پڑتا۔
محبتیں ہی تو جینے کی وجہ ہوتی ہیں ۔
محبتیں ہی تو ہمیں آگے بڑھنے میں مدد دیتی ہیں ۔
محبتیں عام بھی ہوں تو وہی عام خاص کا درجہ دلاتی ہیں لیکن ہمیں کچھ لوگوں کی محبتیں بھی رلاتی ہیں' پر محبتیں کیسے رلا سکتی ہیں ؟
ہم جو محبتیں حاصل ہوتی ہیں' وہ ہمارا نہیں بلکہ دینے والے کا اصل ہوتی ہیں ۔
کبھی محبتوں کے بازار میں جائیں تو معلوم ہوگا کہ جو ہمیں دستیاب ہو وہ ہمیں آسان ضرور لگتا ہے لیکن کبھی محبت کو اپنی تابع کرنے کی کوشش کریں تو معلوم ہوگا کہ چاہے جانا کتنا خوبصورت احساس ہے' جبکہ کسی کو چاہنا اور مسلسل بنا کسی طلب کے چاہنا کتنا مشکل ہوتا ہے؟
ہمارے پاس جو محبتیں ہوتی ہیں ہمیں انکی طلب نہیں ہوتی بلکہ جو ہماری طلب ہوتے ہیں ۔
ہمیں انکی طلب دردبدر کرتی ہیں ۔ ہمیں انکا سخت لہجہ توڑتا بھی ہے تو انکا دوبارہ پلٹ کر دیکھنا جوڑتا بھی ہے ۔
محبت میں بیزاریت ہو یا تلخی' ہم انعام سمجھ کر قبول کرتے ہیں۔
کبھی بیزاریت یا تلخ الفاظ و لہجہ اپناتے ہوئے کسی کا درد تو محسوس کریں۔ اگر وہ دل کے ہاتھوں مجبور ہے تو کیا وہ آپ سے صرف تلخیاں ہی حاصل کرسکتا ہے؟
کیا اگر آپکی محبت اسے حاصل نہیں بھی ہے تو کیا اسکی محبت کے بدلے آپ احترام بھی نہیں دے سکتے ؟
کیا اسے توڑنا لازم ہے؟
محبت کے رنگ تو قوسِ قزح جیسے ہی ہیں لیکن ان پہ تو اک سیاہ رنگ ہی حاوی ہو جاتا ہے۔
ہر انسان اپنے ظرف کے مطابق عمل کرتا ہے لیکن کبھی خود کے لیے جو اچھا احساس محسوس ہوتا ہے' وہی احساس کسی کو لوٹائیں تو معلوم ہوگا کہ
محبت اگر رنج نہیں دیتی تو
فقط درد تو دیتی ہے
کبھی اس راہ پہ چلو تو
فقط اس راہ کی دشواری کا اندازہ ہوگا کہ
یہ منزل نہیں آسان
اگر اس پہ کوئی رہبر ہے تو
کوئی طلبگار نہیں ہو تو
ہم ٹوٹ جاتے ہیں
ہم خود کو آزماتے ہیں کہ
محبت نہ بھی ہو تو
کچھ فرض ہم پہ انکے واجب ہوتے ہیں
محبت نہ سہی وہ لوگ احترام کے قابل ہوتے ہیں
وہ عام لوگ کچھ لوگوں کے لیے خاص ہوتے ہیں
محبت کے رازوں میں چھپے کئی آگ جیسے انتشار ہوتے ہیں
مگن رہتے ہیں وہ صرف انکے لیے جو انکے لیے خاص ہوتے ہیں
بقلم حناء ارشاد