Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 13
Dil Tera Aseer Novel By Sajeela Nisar Episode 13
"ماں کیوں گهر کی خوشیوں کی دشمن بنی بیٹهی ہیں میں ہر چیز خاموشی سے دیکهتا ہوں لیکن آپ باز نہیں آرہی ہیں مجهے مجبور نہیں کریں کہ جو درجہ اللہ نے آپ کا رکها ہے میں اس کا احترام بهول جاوں...."
وہ ضبط کی انتہا پر تها
"میں خانم خان ہوں جہانگیر آپ کے باپ کے سردار بننے سے پہلے کی ان کے ساتھ تهی ان کے ساتھ اپنی سردارن کا حق بهی نبهایا اور آپ بچے ہیں آپ یہ چالاکیاں نہیں سمجهیں گے آپ کم عقل ہیں...."
وہ اس کے پاس آتیں اس کا چہرہ تهپتهپاتے ہوئے بولیں
"خانم خان اگر عقل والے آپ جیسے ہوتے ہیں تو مجهے فخر ہے کہ میں کم عقل ہوں کم از کم کسی کی خوشیوں کا دشمن تو نہیں..."
وہ چباتے ہوئے بولا
"میرے بیٹے...."
انہوں نے اس کو چهونا چاہا لیکن وہ پیچهے ہوا اور منہ پهیرا تها
"پلیز ماں جائیں میرے صبر کا امتحان مت لیں میں آپ کا گناہگار نہیں بننا چاہتا...."
وہ تهکے ہوئے انداز میں بولا تو خانم خان ایک نظر سب پر ڈالتے وہاں سے چلی گئی جب کہ خان نے گہرہ سانس بهرا اور ایک نظر خاموشی سے آنسووں بہاتی عیشال کو دیکها اور دهیرے سے اس کو سینے سے لگایا ساتھ اس نے خاموش کهڑے شیر خان کو دیکها اور شیر خان بهی ایک نظر دیکهتا وہاں سے جانے کے لیے مڑا
"شیر خان رکو...."
خان عیشال کو پیچهے کرتا اس کو روکا تو وہ دوبارہ پلٹا نظریں بهٹک کے بار بار عیشال کی طرف جا رہی تهیں جس نے دیکهنا بهی گوارا نہ کیا تها تو اور وہ دیکهتی ہی کیوں رات جو ہوا وہ اس کے لیے قیامت سے کم نہ تها یہ سب اس کا خود کا کیا دهرا تها
"میرے ساتھ چلو..."
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇