Golden Stone ( The Vampire Word ) By Umaima Mukarram Episode 12-14
Golden Stone ( The Vampire Word ) By Umaima Mukarram Episode 12-14
میکس کے قدم اپنی طرف بڑھتے دیکھ وہ مزید خوف سے کانپنے لگی تھی پیچھے ہونے کی ناکام کوشش کی لیکن درخت ہونے کے باعث نا ہوسکی۔
وہ بھی ان میں سے ہی ایک تھا جو اسے مارنے کے لیے آگے بڑھ رہا تھا وہ اسکا شکار تھی یہ سوچ ہی اسکی جان نکالنے کے درپے تھی ۔ چند قدم کا فاصلہ طے کرتے وہ علینہ کے روبرو آیا تھا۔
"تت۔۔تم بھی۔۔۔وہی ہو۔۔"
وہ خوف سے لرزتی آواز میں بولی۔ میکس نے افسوس سے اسے دیکھا جب علینہ کی نظریں میکس کے پیچھے گئیں اور ٹھہر گئیں ۔ میکس اسکی آنکھوں میں اپنے پیچھے کا منظر دیکھ رہا تھا جس میں ایک انہیں میں سے ایک لڑکی کلہاڑی لیے کھڑی تھی اور مارنے لگی تھی میکس برق رفتاری سے علینہ کو لیے وہاں سے ہٹا تھا اور اتنی ہی تیزی سے کلہاڑی کا کیا گیا وار ضائع گیا تھا۔ کلہاڑی درخت میں پیوست ہوئی تھی۔
جھٹکے سے نیچے گرنے کے باعث کئی نوکیلے پتھر اسکی کمر اور گردن پر لگے تھے۔ تکلیف سے آنکھیں میچتے اس نے ہچکی لی۔ کھڑے ہونے کے لیے زمین کا سہارا لیا اور آنکھیں کھولی تو سامنے کا منظر دیکھتے آنسوؤں میں روانی آگئی۔ وہ بیٹھ کر اپنا وجود پیچھ گھسیٹنے لگی۔
سامنے وہ لڑکی میکس پر جھپٹنے کی کوشش کررہی تھی اور میکس اسے قابو کررہاتھا شاید وہ لڑکی میکس کی ٹکر کی تھی۔ وہ بھی انہیں میں سے تھا۔ تو یقینا اسکا بھائی جیمس بھی وہی تھا اور اسکے دوست بھی وہی تھے۔ اپنے کچھ دور سے اسے میری کی غراہٹ سنائی دی تھی وہ سختی سے اپنے بال نوچ گئی۔ میری بھی تو درندہ ہی نکلی تھی تو کیا رائنہ بھی ؟ ہاں سب ہی دھوکے باز تھے ۔۔ وہ ان میں سے نہیں تھی وہ تو انسان تھی۔۔ وہ ہمت کرتی کھڑی ہوئی ایک نظر سامنے ڈالی تو تک ہل گئی میکس کے ہاتھوں میں وہ لڑکی بری طرح تڑپ رہی تھی جبکہ میکس اسکی گردن پر جھکا تھا۔ وہ منہ پر ہاتھ رکھتی اپنی چیخ دباتے چند الٹے قدم اٹھاتی پھر تیزی سے مخالف سمت بھاگی۔
"اے خدا مجھے۔۔۔ بچالے۔۔"
وہ بار بار کہتی سمت کا تعین کے بنا بھاگ رہی تھی کہ کہیں سے کوئی کنارا مل جائے اور وہ ان سب سے دور ہوجائے اب تو وہ ان کے راز بھی جان چکی تھی تو وہ لوگ اسے لازم مار دیتے۔۔
بھاگتے بھاگتے اسکی رفتار کم ہوئی سانس بری طرح اکھڑنے لگا وہ چند لمحوں کے لیے گھٹنوں پر جھکی سانس بحال کرنے لگی جب چند سیکنڈ بعد واپس اٹھی تو سامنے ہی میکس کھڑا تھا۔
میکس کو سامنے دیکھ اسکی رہی سہی ہمت بھی جواب دے گئی۔ وہ ایک بار پھر پیچھے قدم اٹھانے لگی ۔ وہ اتنی دیر سے بھاگ رہی تھی اور وہ چند لمحوں میں اسکے مقابل آگیا تھا۔
وہ ایک بار واپس مخالف سمت بھاگنے لگی لیکن ایک بار پھر اسے اپنے سامنے دیکھتے اسکے آگے اپنے کانپتے ہاتھ جوڑ دیے۔
"مجھے۔۔۔جانے دو۔ پلیز۔۔"
جب کھڑا ہونا مشکل ہوگیا تو وہ ایک درخت سے سہارا لے کر آنکھیں میچ گئی۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹران کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇
پچھلی قسط پڑھنے کے لیے نیچے دئیے لنک پر کلک کریں 👇👇👇