Shart E Ulfat Novel By Aan Fatima Episode 18
Shart E Ulfat Novel By Aan Fatima Episode 18
زینب ان سب کے ہنسنے پر اپنی جھینپ مٹاتے باہر کی سمت بھاگ گئی لیکن اندر آتے آندھی طوفان کی مانند زوردار تصادم کی صورت میں وہ دونوں کراہ کر اپنا سر پکڑ کر لڑکھڑا کر رہ گئے۔باسم نے خشمگین نگاہوں سے اس کا جھکا سر دیکھا تھا۔
"تمہیں نظر نہیں۔"
اس سے پہلے کہ بازم اپنی بات مکمل کرتا مقابل کی معصوم صورت دیکھتے ایک لمحے کیلیے دنگ رہ گیا۔ زینب اس کی محویت اپنے چہرے پہ محسوس کرتے گھبراگئی تبھی اس کی بات کا جواب دیے بغیر وہاں سے جانے کو پر تولنے لگی لیکن باسم نے اپنا بھاری کشادہ وجود اس کے آگے کرلیا زینب اس کے یوں راستہ روکنے پہ ڈر کر دو قدم پیچھے ہوئی۔
"بھائی جانے دیں باہر میری ماما انتظار کررہی ہیں۔"
وہ خوفزدہ انداز میں رندھے لہجے میں بولی تو باسم اس کے بھائی کہنے پر ہی تڑپتے جل بھن گیا اور ایک قہر آلود نگاہ اس کے سہمے چہرے پہ ڈالی۔
"بھائی سیریسلی بھائی میرے جذبات کا خون کرتے تمہیں ذرا بھی شرم نہیں آئی اس سے حسین کوئی خطاب نہیں ملا تھا کیا بھائی کچھ جان ہوتا ہے مان ہوتا ہے لیکن یہاں ٹھوک کر بھائی۔"
وہ ایکدم سوچتے جھڑجھڑی لے اٹھا۔
"بھائی جان پلیز۔"
اس کی اگلی بات پہ باسم کا منہ کھلا کا کھلا رہ گیا۔اس نے ترچھی نگاہوں سے اس کی جانب دیکھا۔ کوئی اتنا بھی معصوم ہوتا ہے کیا وہ اسے دیکھ کر رہ گیا کیا۔ تھی یہ لڑکی اس سے پہلے کہ صدمے سے زمین بوس ہوتا عقب سے کسی نے اسے دونوں کندھوں سے مضبوطی سے تھام لیا باسم کو اس کی آہنی انگلیاں اپنے بازوؤں میں پیوست ہوتی محسوس ہوئی اس نے تڑپ کر گردن جیسے ہی پیچھے موڑی اس کا رنگ سرعت سے پھیکا پڑگیا۔ زینب پریشانی سے ان دونوں کو دیکھ رہی تھی۔
"زینب بیٹا آپ جائیں۔"
وہ اسے جانے کا کہتے سنجیدگی سے بازم کی سمت متوجہ ہوا اور ایک سرد نگاہ اس پہ ڈالی جو اب اردگرد نگاہ دوڑارہا تھا۔
"بھائی اب ایسے تو نہ دیکھیں۔"
وہ شرمندگی سے منمنایا۔
"کیا تھا یہ سب باسم یہ حرکتیں آپ کو بلکل زیب نہیں دیتی اپنی حرکتوں سے کسی کو تنگ کرنا اچھی بات ہے کیا اور وہ بھی لڑکی ذات کو ایسی امید نہیں تھی آپ سے مجھے باسم۔"
وہ ٹھنڈے لہجے میں اسے باور کراتے گویا ہوا تو وہ کچھ نادم سا ہوگیا۔
"بھائی میں صرف مذاق۔"
اس سے پہلے وہ اپنی بات مکمل کرتے صفائی پیش کرتا عرشمان درشتی سے اسے جھڑک گیا اور تنبیہی انداز میں اس کی جانب دیکھا۔
"کوئی ایسا مذاق آپ کی بہن بیٹی سے کرے تو کیسا محسوس ہوگا۔آپ کے گھر کی عورتیں اگر عزت ہیں تو باقیوں کو بھی اپنے گھر کی عورتیں عزیز ہوتی ہے۔اگر سامنے والا کمزور ہے تو ضروری نہیں اپنی حرکتوں سے اسے مزید یہ جتایا جائے کہ وہ کمزور یے۔اسی لیے آئندہ کیلیے خیال کیجیے گا۔"
وہ دونوں ہاتھ سینے پہ باندھے تند لہجے میں بولا تو وہ اس کی بات پہ گویا تڑپ اٹھا تھا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇