وہ سرخ خوبصورت عروسی لباس میں ملبوس کمرے میں بے چینی سے ادھر ادھر ٹہلتی کسی گہری کشمکش میں مبتلا تھی۔۔۔تبھی سوٹڈ بوٹڈ ازمائر خانزادہ اپنے جاہ و جلال سمیت کمرے کا دروازہ کھول کر جیسے جیسے اسکی طرف قدم اُٹھاتا ہوا آرہا تھا ۔۔۔۔ اسکی جیسے جان لبوں کو آئی اسے اپنے سرخ یاقوتی کٹاؤ دار لبوں کو بے دردی سے کچلتے ہوئے اسے دیکھا ..وہ پل میں اس تک پہنچا تھا. .بیلا کی سانسیں منتشر ہوگئی تھی کچھ ہی لمحوں میں.
" آ۔۔۔۔آپ مجھے ماریں گے تو نہیں نا ۔۔۔۔!!!!!
"آپ کو ،میں شکل سے اتنا ظالم لگتا ہوں ۔!!!"وہ اسکو بازو سے پکڑے اپنے مقابل لاتا سپاٹ لہجے میں بولا تھا.
جبکہ اسکے ہلکا سا جھنجھوڑنے پر بیلا کی کشمکش اب حیرت سے سرشاری میں بدلی ۔۔۔۔ اس نے چمکتی ہوئی آنکھوں سے سامنے کھڑے ازمائر خانزادہ کو دیکھا. .اور پھر اسکے خوبصورت چہرے پر دلفریب سی مسکراہٹ چها گئی. .....وہ کتنی ہی دیر ساکت و جامد کھڑی یونہی اس شہزادوں سی آن بان رکھنے والے اس شخص کو دیکھے چلی جا رہی تھی ،،جو برسوں سے اس کے خوابوں میں آتا تھا ۔۔۔۔مگر جب اپنے خوابوں کو حقیقت کا روپ دھارے دیکھاتو اسے اپنی قسمت پہ یقین نہیں آرہا تھا ، آج اس کے خواب حقیقت میں ڈھل کر اس کے سامنے تھے ۔۔۔۔ازمائر خانزادہ کے روپ میں ۔۔۔۔۔
وہ اپنے پیاسے من کو سیراب کر رہی تھی ،لیکن گریز بدستور قائم تھا ،
دم یکدم باغی ہوئے بے لگام دوڑنے لگا ،
"م۔۔۔۔مجھے چکر آرہے ہیں،م۔۔۔میرے سر میں درد۔۔۔۔ "وہ رخ پلٹ گئی ۔۔۔۔!
ابھی چند قدم بڑھائے ہی تھے کہ چکراتے ہوئے سر سے گر جاتی ، اچانک اپنا ہاتھ اک مضبوط گرفت میں قید پایا ۔۔۔۔!
دل اچھل کر حلق میں آپھنسا ۔
وہ بے بس ہوکر اسے تکنے لگی اس کی جذبات سے لبریز بھوری کانچ سی آنکھوں میں دیکھتے ہوئے اسکے دل کی دنیا زیر و زبر ہوگئی ۔۔۔
"ہا ۔۔۔ہا۔۔۔ہاتھ ۔۔۔چھوڑئیے پلیز ۔۔۔۔اس نے بمشکل آواز حلق سے برآمد کی ۔
"ہوش تو ہمیں کھونے چاہیں،ساحرہ ۔۔۔۔!!!
"اور کھو آپ رہی ہیں ۔۔۔۔!
"بھلا مہ پلانے والے کب سے لڑکھڑانے لگے یہ تو جام پینے والے کا کام ہے ۔۔۔۔"
اسکا لہجہ دھیما مگر جذبات کی حدتوں سے دہکتا ہوا ،،،وہ تو اپنے خوابوں کے شہزادے کو دیکھ کر ہی ہوش کھو رہی تھی کحجا کہ اس کی قربت اور بے باک لہجہ جھیلنا ۔۔۔۔۔
اس کے وجود تک رسائی پانا تو اس نے کبھی خواب میں بھی نہیں سوچا تھا وہ یکلخت اسکی گرفت سے مچل کر نکلی ۔۔۔۔۔
"پ۔۔۔پلیز مجھے جانے دیں ۔۔۔۔"
اس نے نظریں ملائے بنا آہستگی سے کہا ۔۔۔حیا کا بار ہی اتنا تھا کہ اس کی نظروں کا مقابلہ کرنے کی سکت ناپید تھی ۔
وہ اس کے انداز پہ دلکش سا مسکرایا ۔۔۔۔
وہ اسے پھر سے اپنی طرف بڑھتا دیکھ الٹے قدم لیے دیوار سے جا لگی ۔۔۔۔اور انگلیاں مڑوڑتے ہوئے کشمکش میں مبتلا نچلے ہونٹ کو دانت سے کاٹنے لگی ۔۔۔۔
وہ اس کو کچھ کہے بنا اس کے کم سن نوخیز حسن کو تکتا چلا گیا ۔۔۔۔
بیلا کو اس کی نظروں کی تپش سہنا محال ہوئی ۔۔۔۔تبھی اسکی سلگتی نظروں سے بچنے کے لیے چہرے کو اپنے حنائی ہاتھوں سے چھپا لیا ۔۔۔
کلائیوں میں موجود کانچ کی چوڑیاں چھنک گئیں ۔۔۔۔
سارا کمرہ جیسے جھنجھجنا اٹھا ۔۔۔۔
ازمائر خانزادہ نے اپنے ہاتھوں سے اس کے نازک ہاتھوں کو نرمی سے چہرے سے ہٹایا ۔۔۔۔
"ساحرہ ۔۔۔۔!!!!
"ایسی ہوشربا اداوں سے تو مزید گھائل ہوجاوں گا ،انسان ہوں فرشتہ نہیں،،،مجھے بہکانے کا الزام سرسرا آپکے سر ہوگا ،مجھے ذمہ دار مت ٹہرائہے گا ۔۔۔۔
"Always Stay in my arms ...."
اس نے پورے استحقاق سے اس کے مرمریں وجود کو اپنی بانہوں میں سمیٹ لیا ۔۔۔۔
بیلا کو تو جیسے سانس لینا محال ہوگیا تھا ۔۔۔۔۔
Sneak peak
Stay in my arms.
Hina Asad.
Age difference based .
Kaisi lagi .?
YouTube special Sp 💝 Link 👇👇👇