Jafaieyn Romantic Novel By Noor Ul Arfat
Jafaieyn Romantic Novel By Noor Ul Arfat
کیا سنو میں ، ہاں مجھے بتائیں نا! میں کیا سنو ، آپ کا بیٹا ، نہیں! آپ کے شوہر کا بیٹا ، مجھے برباد کر کے چلا گیا ہے ، یہ دیکھیں ، دیکھیں نا! طلاق کے کاغذ ہیں یہ کوئی مذاق نہیں ہے"۔
وریشہ مرینہ بیگم کی بات سن کر ہی بدک گئی اور طلاق کے کاغذات ان کے سامنے لہرانے لگی۔
"ارے امی آپ منہ کیوں پھیر رہی ہیں دیکھیں نا ، آپ کی طلاق نہ ہو اس لئیے میں نے اس سے شادی کی تھی اور دیکھیں میری طلاق ہو گئی ، اب جا کر اپنے اس شوہر کو بولیں دے نا آپ کو طلاق ، اب وہ چھپ کر کیوں بیٹھا ہوا ہے ، بولیں نا اسے آ کر میرا سامنا کرے ، میری بربادی کی دیکھے"۔
وریشہ کے کاغذات لہرانے کی وجہ سے مرینہ بیگم نے منہ پھیر لیا تھا جس پر وریشہ نے ان کا چہرہ پھر سے اپنی طرف کیا ، وریشہ آج مرینہ بیگم کو بخشنے والی نہیں تھی ، آج وہ سب کو جلا کر خاکستر کرنی کی طاقت رکھتی تھی ، وہ کرتی بھی کیوں نہ آج وہ برباد ہوئی ہے ، اس کو عرش سے فرش پر گرایا گیا تھا۔