Regzadat novel by Laiba Nasir Episode 11
Regzadat novel by Laiba Nasir Episode 11
"رحم "__
بھیگی آواز میں کی گئی گزارش زاد کو ساکت کر گئی تھی۔۔ وہ آنکھیں چھوٹی کئے پیچھے ہٹا۔۔
نیلی آنکھیں نیر بہاتی جانے کتنے رنگ یکبارگی میں ہی دکھا رہی تھیں۔۔
"کس چیز کے لئے رحم کی طلب گار ہیں آپ ملکہ۔۔ زاد نے تو آپ کی پرچھائی پر بھی نظر نہیں ڈالی تھی جب آپ حق نہیں تھا۔۔ اپنے تمام حقوق میرے نام کر چکی ہیں آپ"_
اسے بھاری زیورات کے قید سے آزاد کرتے وہ سنجیدگی سے بول رہا تھا۔۔
"ہم۔۔۔ ہمیں کک کچھ وقت دیں"_
وہ بےبسی سے بولی تھی۔۔
"آپ کو مکمّل اختیار حاصل ہے"_
اس نے نرمی سے کہا تھا۔۔
"آجائیں کپڑے تبدیل کروا دوں"_
اس کی بات پر کرنٹ کھا کر دور ہوئی تھی۔
"ہم ماسی ککک کی مدد سے کر لینگے"_
وہ سسکی تھی۔۔
"مجھے نہیں پسند کے کوئی عورت بھی آپ کے نجی کام کرے۔۔۔ آجائیں اب"__
اسکے رونے بلکنے کو نظر انداز کرتے وہ اسے آرام دہ لباس میں ملبوس کئے اسکے گرد کمفرٹر درست کرتے دوسری جانب لیٹ گیا تھا۔۔
کتنی ٹھنڈک تھی۔۔ ایک سکون تھا۔۔ وہ اسکے قریب تھی اسکے محرم کے روپ میں موجود تھی۔۔
"آپ کے کام زاد کے علاوہ کوئی نہیں کرے گا ملکہ۔۔۔ میں نے آپ سے کہا تھا جب تک آپ میرے نکاح میں نہیں آتیں جب تک کے لئے ماسی آپ کا خیال رکھیں گی"__
وہ کمفرٹر سر تک تانے ہولے ہولے لرزتی سسک رہی تھی۔۔ اسکے سامنے کچھ کہنے کی ہمت تو نہیں تھی۔۔
"کونج"__
اس نے سنجیدگی سے اسکا نام پکارا تھا۔۔
"رونا بند کریں"_
اسکی آواز پر وہ دونوں ہاتھ لبوں پر جمائے سسکیوں کو روکنے کی کوشش کرنے لگی۔۔۔
وہ کچھ دیر اسکے وجود کو ہچکولے لیتے دیکھتا رہا۔۔ اگلے ہی لمحے اسے سینے سے لگاتے اسکا رخ اپنی جانب کر چکا تھا۔۔
وہ خوف سے گہری سانسیں لیتی مزید رونے لگی تھی۔۔
"شش ملکہ۔۔ رونا بند کریں"_
اسکا شاید انداز ہی ایسا تھا۔۔ سرد برفیلا۔۔ وہ چاہ کر بھی نرمی سے نہیں بول پاتا تھا۔۔
"ہم ہمیں آ آ آپ سے ڈر"_
وہ ہچکیاں لیتی بات مکمّل نہیں کر پائی تھی۔۔
"رونا بند کریں"__
وہ ایک بار پھر سنجیدگی سے بولا تھا ساتھ ہی اسکی آنکھوں کے کنارے صاف کئے۔۔
"بیوی ہیں آپ میری۔۔ خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے آپ کو۔۔ زاد کبھی بھی محبت میں زور زبردستی کا قائل نہیں رہا ہے ملکہ۔۔ نا اب آپ پر کوئی جبر ہے۔۔ لیکن اس طرح رو کر۔۔ خود کو تکلیف پہنچا کر آپ مجبور کریں گی کے آپ کے ساتھ کوئی سختی کی جائے"_
لمبے گیسوں اسکے سینے پر بکھرے ہوئے تھے۔۔ صندلی سرخ چہرہ لئے وہ نیلی آنکھوں سے نیر بہاتی اسے مشکل میں ڈال رہی تھی۔۔
"آپ۔۔ آپ کی آواز بھی۔۔۔
وہ شاید اسکی بھاری رعب دار آواز سے ہی خوفزدہ تھی جس میں ذرا سی بھی نرمی کا عنصر نہیں شامل تھا۔۔
"ہمیں ڈراتی ہے"__
انتہائی معصومیت سے اسکے سر الزام کیا گیا تھا۔۔
"میری آواز آپ کو خوف میں مبتلا کرتی ہے ؟"
وہ سنجیدگی سے بولا۔۔
وہ اثبات میں گردن ہلاتی دور ہونے کی کوشش کر رہی تھی۔۔ زاد نے نرمی سے اسے گرفت سے آزاد کیا تھا۔۔
وہ اسے یوں چھو رہا تھا جیسے وہ کوئی کانچ کی گڑیا ہو ذرا سی سختی پر ٹوٹ جائے گی۔۔۔
"اگر میری قربت آپ کو خوف میں مبتلا کر رہی ہے تو میں قریب نہیں آؤنگا۔۔ لیکن آپ اس طرح رونا چھوڑ دیں"_
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇