Shart E Ulfat Novel By Aan Fatima Episode 14
Shart E Ulfat Novel By Aan Fatima Episode 14
"پرنسز شاید آپ بھول رہی ہیں کہ میں آپکو بند آنکھوں کے پیچھے سے بھی محسوس کرسکتا ہوں۔"
وہ اس کا ہاتھ اپنی بند آنکھوں سے ہٹاتے اس کی نرم انگلیوں کی نرماہٹ محسوس کرتا انہیں اپنے لبوں سے چھوگیا منسا نے گھبرا کر اس کی آنکھوں سے ہاتھ ہٹالیا۔
"ابھی تو میں نے پڑھنا شروع کیا تھا آپ مجھے اپنے میں لگا کر میری پڑھائی نظرانداذ نہیں کرواسکتے۔"
وہ اس کی بات کو نظرانداز کرتے نروٹھے پن سے بولی۔ اسکا یوں کتابوں کے پیچھے اس کی ذات کو نظرانداز کرنا عرشمان کو ایک آنکھ نہ بھایا۔چہرے پہ ازلی سرد مہری چھاگئی اور ایکدم اس کی گود سے سر اٹھاتے اس کے دونوں بازوؤں کو سختی سے تھامتے اسے اپنے نزدیک کرتے معمولی سا فاصلہ بھی سمیٹ گیا۔منسا نے تعجب سے اس کی سیاہ آنکھوں میں دیکھا۔
"اور جو اتنے دنوں سے میری ذات نظرانداز ہورہی ہے ان کتابوں کے پیچھے بس نہیں چل رہا میرا ان کو پھاڑ دوں یا جلادوں میرے سے ذیادہ وقت تو آپ انہیں دیتی ہے۔"
وہ جنونی انداز میں اس کا سر کے بالوں کو مٹھی میں جکڑتے ہوئے بولا تو حیرت کے مارے منسا کا منہ کھل گیا اسے یہ تو معلوم تھا کہ اسے منسا کا خود کو نظرانداز کرنا نہیں پسند لیکن اس حد تک کہ وہ کتابوں سے جیلس ہورہا ہے۔اسے ہنسی تو بہت آئی لیکن سرعت سے سختی سے لب آپس میں پیوست کرتی مسکراہٹ چھپاگئی۔
"عرش کتابوں سے کون جلتا ہے۔"
اس کی حیرت کسی طور پر کم نہیں ہورہی تھی۔
"میں جلتا ہوں جس چیز کو آپ مجھ سے ذیادہ اہمیت دے گی وہ میری دشمنِ اول ہوگی میری بات یاد رکھیے گا جب آپ کے پاس میں ہو تو ان کتابوں کا ذکر میں برداشت نہیں کروں گا۔"
وہ اس کی انگلیوں کو اپنی انگلیوں میں الجھاتا ترش لہجے میں بولا ایکدم نجانے کیا ہوا وہ اسے چھوڑتا بیڈ کراؤن سے ٹیک لگاگیا اور اپنے ایک گھٹنے پہ ہاتھ جمالیے منسا نے اچھنبے سے اسے پیچھے ہوتا دیکھا۔دل کی دھڑکن سست پڑی تھی اس کے ہٹنے پہ۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇