Maan Malang Novel By Aliya Hussain Episode 8
Maan Malang Novel By Aliya Hussain Episode 8
" بھائی وہ میرو ہے مجھے میرو چاہیئے بھائی مجھے وہ چاہیئے ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اپنے حواسوں میں نہیں تھا اس وقت ۔ اچانک وہ سارے منظر گاؤں کے اس کے سامنے لہرائے جبکہ دل تیز سپیڈ سے بھاگ رہا تھا جیسے اس کے چوڑے سینے سے ابھی باہر نکل آئے گا ۔
" دامیان ریلیکس کیا ہوا مجھے بتاؤ تم کیا چاہیئے ۔۔۔۔۔۔۔ وہ اسے خود سے لگاتا ریلیکس کرنے لگا کچھ دیر بعد وہ اس کے ساتھ لگا خاموش رہا ۔
" کیا ہوا مجھے بتاؤ بھائی ہوں نہ میں تمہارا مجھے بتاؤ ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اسے خود سے الگ کرتا بولا ۔ اب وہ اپنے حواسوں میں تھا لیکن اس کا دل ابھی بھی دھڑک رہا تھا ۔
" بھائی وہ لڑکی میرو مجھے اس سے بہت محبت ہے بھائی میں نہیں رہ سکتا اس کے بغیر بھائی پلیز ۔۔۔۔۔۔۔ وہ بچوں کی طرف اس سے بول رہا تھا ۔ اس کی بات پر ریحان سکتے میں آگیا ۔
" دامیان تم پاگل ہوگئے ہو تمہیں پتا ہے تم کیا بول رہے ہو ؟ تم ہانیہ سے محبت کرتے ہو ۔۔۔۔۔۔۔
" مجھے ہانیہ سے محبت نہیں ہے آپ بھی سب جیسے ہیں مجھے نہیں سمجھ رہے میں خود کروں گا سب کچھ واپس جا رہا ہوں میں میرو کے پاس ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ بیڈ سے اٹھ کھڑا ہوا اس کا ارادہ جان کر ریحان نے تیزی سے اسے تھاما ۔
" صبح بات کریں گے دامیان تم آرام کرو ۔۔۔۔۔۔۔۔ ریحان اس کی حالت کے پیش نظر فکرمندی سے بولا ۔
" میں پاگل ہو جاؤں گا بھائی مجھے کچھ سمجھ نہیں آرہا مجھے سکون نہیں خوشی نہیں مل رہی بے چین ہوں بہت بھائی مجھے اس کے پاس جانا ہے اسے دیکھنا ہے ۔۔۔۔۔۔
میں نے اسے یاد کرنا چھوڑ دیا تھا سچ میں ۔۔۔ میں نے بہت کوشش کی اسے بھول جاؤں میں نہیں بھول پا رہا بھائی نہیں بھول پا رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اپنے بال نوچتا ہذیانی انداز میں چیخنے لگا ۔
ریحان کو وہ کوئی پاگل لگا اس کی حالت پر وہ تڑپ گیا ۔ " بیٹھو اس وقت کیسے جاؤ گے ۔۔۔۔۔۔۔ اس نے زبردستی اسے بیڈ پر بٹھایا
" پر بھائی وہ شادی ۔۔۔۔ اس کی شادی ہورہی ہے ۔۔۔ ہاں ۔۔۔ اس دن اس کی ۔۔۔۔ مممنگنی تھی جبھی میری ۔۔۔۔ حالت خراب ہوئی تھی میں نے ۔۔۔۔ اس سے کہا تھا میں اسے ۔۔۔ خوش رکھوں گا پر اس نے بات نہیں مانی میری ۔۔۔۔ اور مجھے چھوڑ کر چلی ۔۔۔ گئی ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ اذیت کی انتہا پر بول رہا تھا ۔
کیسے بھول سکتا تھا اس رات کی وہ تڑپ اور تکلیف اتنی اذیت ۔ دوہری تکلیف تھی ایک تو جسمانی دوسری اس کا دل گھائل ہونے کی ۔
وہ صرف تمہاری ہے میرے دامیان کی ہے وہ کیا بہت خوبصورت ہے وہ ؟ ۔۔۔۔۔۔۔ ریحان نے اس کا دھیان بٹانا چاہا ۔
" ہاں صرف میری ہے میں کسی اور سے اسے شادی نہیں کرنے دوں گا ۔۔۔۔۔۔۔ وہ جنونی کیفیت سے بولا ۔
" میں نہیں بتاؤں گا آپ کو وہ کتنی خوبصورت ہے مجھے جیلسی فیل ہو رہی میں اس کی خوبصورتی کسی کو نہیں بتاؤں گا کیونکہ میں نہیں چاہتا میرے بنا کوئی بھی اسے دیکھنے کی خواہش رکھے ۔۔۔۔۔۔۔ اس کے لہجے میں شدت پسندی پر ریحان خود حیران رہ گیا ۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔
Copyright reserved by Kitab Nagri
ناول پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئےامیجز پرکلک کریں 👇👇👇