Jab Jiwan Raat Andheri Ho Novel By Noor E Arooj Last Episode
Jab Jiwan Raat Andheri Ho Novel By Noor E Arooj Last Episode
"ب۔۔۔بدتمیز ہیں آپ میجر" بامشکل بولی تو وہ قہقہ لگا گیا۔
"ابھی تو بدتمیزیاں شروع کی ہیں میری جان، ابھی سے بدتمیز کا لقب دے دیا آپ نے مجھے؟" ایک بار پھر شرارت کرتے ہنسا تو عروش روہانسی ہوگئی۔
"کیا ہوگیا یار؟ رو کیوں رہی ہیں؟" اس کی آنکھیں نم دیکھ کر بازل سنجیدہ ہوا۔
"خود تو سارا کچھ کہہ دیا ہے میرے دل کی بات سنی بھی نہیں اور اپنی منمانیاں کر رہے ہیں" بچوں کی طرح شکایت کی تو وہ ہنس دیا۔
"اوہ سوری، کیا کروں آپ کا یہ دلکش روپ دیکھ کر صبر نہیں کر پارہا خیر اب کچھ نہیں کروں گا بتائیں اپنا حالِ دل" پتا نہیں وہ سنجیدہ تھا یا مزاق کر رہا تھا۔
"میں نہیں بتا رہی اب" منہ بنا کر اس سے بچنا چاہا جب وہ کھینچ کر اسے حصار میں لے گیا۔
"ایسے کیسے ڈاکٹر؟ اتنی آسانی سے معافی ہرگز نہیں ملنے والی آج آپ کو، آج تو آپ کو اظہار کرنا ہی ہوگا" اسے اپنے پہلو میں گرائے وہ باضد ہوا۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔