Jab Jiwan Raat Andheri Ho Romantic Complete Novel By Noor E Arooj
Jab Jiwan Raat Andheri Ho Romantic Complete Novel By Noor E Arooj
"کیا سوچ رہی ہیں میری سوان؟" وہ کھڑکی میں کھڑی خاموشی سے چاند پر نظریں جمائے کھڑی تھی جب داہیم نے اسے حصار میں لیا۔
"سوچ رہی ہوں ہم آئی ایس آئی والوں کی زندگی بھی کتنی عجیب ہے ناں، آج یہاں ہیں تو کل وہاں، کبھی کسی ایک ڈگر پر رک نہیں سکتے ہم" وہ کھوئے ہوئے انداز میں بولی تو داہیم مسکرا دیا۔
"جانتا ہوں میرے جانے کا سن کر پریشان ہیں آپ ہیں ناں ؟" اسے ایک ہفتے بعد قطر جانا تھا اور یہی بات جب سے اس نے غزل کو بتائی تھی وہ یونہی گم صم تھی۔
"ابھی ہمیں اپنے بچوں کے ساتھ اکھٹا ہوئے ایک ماہ بھی نہیں ہوا داہیم" افسردہ سی بولی تو داہیم اس کے ماتھا چومتے سینے سے لگا گیا۔
"یہی زندگی ہے غزل، ہم رک نہیں سکتے پھر میرا جانا ضروری ہے آپ غازیان اور پریہہ کا خیال رکھیے گا" اسے ابنِ راشد کی تنظیم کے سربراہ تک پہنچنا تھا تب ہی اسے وہاں جانے کا حکم ملا تھا۔
"اور آپ کو کیوں لگتا ہے میں آپ کو تنہا جانے دوں گی" دل میں خود سے کہا جبکہ وہ اس کے خیالوں سے قطع نظر اسے پیار کرنے میں مگن تھا۔
"میں بہت مس کروں گا آپ کو جانِ داہیم" وہ خود بھی اس کے بنا کہاں رہ پاتا تھا مگر فرض تو فرض ہی تھا۔
"افسردہ مت ہوں داہی، جہاں آپ مجھے پکاریں گے میں آپ کو پہلو میں ملوں گی ہمیشہ" غزل اس کے سینے پر سر رکھتے بولی تو داہیم اس کا ماتھا چومتے مسکرا دیا، اس کی محبت اس کے ساتھ تھی اس سے بڑا سکھ کوئی نہیں تھا ان کا عشق جاوداں تھا۔
ایک بات تو طے تھی جہاں داہیم خانزادہ ہوتا غزل نے وہاں ہونا ہی تھا ان کی اگلی منزل تھی قطر کیونکہ وہ آئی ایس آئی کے جوان تھے جن کے راستے کبھی نہیں رکتے۔
ان سب ویب،بلاگ،یوٹیوب چینل اور ایپ والوں کو تنبیہ کی جاتی ہےکہ اس ناول کو چوری کر کے پوسٹ کرنے سے باز رہیں ورنہ ادارہ کتاب نگری اور رائیٹرز ان کے خلاف ہر طرح کی قانونی کاروائی کرنے کے مجاز ہونگے۔