Ishq Te Zor Na Kise Da Romantic Novel By Sofia Khan
Ishq Te Zor Na Kise Da Romantic Novel By Sofia Khan
" آپ نے کہا تھا انکل وہ میرا ہو جائے گا اس کی دل سے عائشہ کی محبت ختم ہو جائے گی وہ بھول جائے گا عائشہ کو مگر ایسا نہیں ہوا "
بھورے بالوں والی لڑکی غصے سے خیام صاحب سے مخاطب تھی
ارے بیٹا آہستہ بات کرو اگر کسی کو پتہ چل گیا تو ۔۔۔
" انکل اب میں مزید صبر نہیں کر سکتی آپ نے کہا انتظار کرو میں نے تین سال اس کا انتظار کیا وہ عائشہ کی محبت کے حصار سے اب تک نہیں نکل پایا "
کہتے کہتے لڑکی روہانسی ہوئی
" نتاشہ تم بھی جانتی ہو عائشہ اس کی محبت تھی وہ اتنی آسانی سے اسے نہیں بھولے گا اس کیلئے وقت چاہیے اسے "
خیام صاحب نے اسے سمجھایا
کتنا وقت آخر کتنا وقت ؟؟؟
تین سال کا عرصہ کم نہیں ہوتا کسی کو بھولنے کیلئے مگر وہ نہیں بھولا آپ اور میں اچھی طرح جانتے ہیں وہ کبھی میرا نہیں ہوگا وہ عائشہ کا تھا اور اب اس کے مرنے کے بعد بھی وہ میرا نہیں ہوا۔ ۔ ۔۔۔
وہ کسی ہارے ہوئے جواری کی طرح بولی
بیٹا تم ہی ہمت ہار جاؤ گی تو کیا ہوگا تم اسے ٹائم دو
انتظار کرنے کے بجائے کہ وہ تمھارے پاس خود چل کر آئے گا تم خود اسکے پاس جاؤ اور جتنا ہو سکے اس کے ساتھ رہنے کی کوشش کرو۔۔۔۔۔
انکل بس یہ آخری کوشش ہوگی میری اگر اب بھی وہ میرا نہیں ہوا نہ تو میں اسے جان سے مار دوں گی ....
" ارے بس میری گڑیا تم غصہ نہ ہو آرام سے تحمل سے اس کا دل جیتو برداشت کرنا سیکھو جتنا تم خود کے جذبات پہ قابو پا لو گی اتنا ہی تم اس کو جیت سکو گی "